بے گلہ ہوں میں اب بہت دن سے
وہ پریشان ہو گئی ہو گی
جون ایلیا
2
وہ ملے تو یہ پوچھنا ہے مجھے
اب بھی ہوں میں تری امان میں کیا
جون ایلیا
3
ہاں ٹھیک ہے میں اپنی انا کا مریض ہوں
آخرمیرے مزاج میں کیوں دخل دے کوئی
جون ایلیا
4
کیسے کہیں کہ تجھ کو بھی ہم سے ہے واسطہ کوئی
تو نے تو ہم سے آج تک کوئی گلہ نہیں کیا
جون ایلیا
5
کیا تکلف کریں یہ کہنے میں
جو بھی خوش ہے ہم اس سے جلتے ہیں
جون ایلیا
6
مجھ سے بچھڑ کر بھی وہ لڑکی کتنی خوش خوش رہتی ہے
اس لڑکی نے مجھ سے بچھڑ کر مر جانے کی ٹھانی تھی
جون ایلیا
7
آج بہت دن بعد میں اپنے کمرے تک آ نکلا تھا
جوں ہی دروازہ کھولا ہے اس کی خوشبو آئی ہے
جون ایلیا
8
کیا میں آنگن میں چھوڑ دوں سونا
جی جلائے گی چاندنی کب تک
جون ایلیا
9
زلیخائے عزیزاں بات یہ ہے
بھلا گھاٹے کا سودا کیوں کریں ہم
جون ایلیا
10
کیا کہا عشق جاودانی ہے
آخری بار مل رہی ہو کیا
جون ایلیا
11
سب سے پر امن واقعہ یہ ہے
آدمی آدمی کو بھول گیا
جون ایلیا
12
ہم نہ جیتے ہیں اور نہ مرتے ہیں
درد بھیجو نہ تم دوا بھیجو
جون ایلیا
13
میں تمہارے ہی دم سے زندہ ہوں
مر ہی جاؤں جو تم سے فرصت ہو
جون ایلیا
14
تم کو جہان شوق و تمنا میں کیا ملا
ہم بھی ملے تو درہم و برہم ملے تمہیں
جون ایلیا
15
ہماری ہی تمنّا کیوں کرو تم
تمہاری ہی تمنّا کیوں کریں ہم
جون ایلیا
16
تری بانہوں سے ہجرت کرنے والے
نئے ماحول میں گھبرا رہے ہیں
جون ایلیا
17
تم کو اپنایا تھا تم کو چھوڑ بھی سکتا ہوں میں
بت بناتا ہی نہیں ہوں توڑ بھی سکتا ہوں میں
جون ایلیا
18
ہم نے حصے میں صرف غم پایا
آج یوں قسمتیں ہوئی تقسیم
جون ایلیا
19
تو قیامت کا بے مروت ہے
میں ترا ہمنشیں نہیں ہوتا
جون ایلیا
20
جانے کن اندھیروں میں تم نے چھاؤنی کی ہے
تم اجڑنے والے تو خواب تھے اجالوں کے
جون ایلیا
21
دل کی ہر بات دھیان میں گزری
ساری ہستی گمان میں گزری
جون ایلیا
22
دید حیران اس گلی میں ہے
کیا عجب شان اس گلی میں ہے
جون ایلیا
23
سارے رشتے تباہ کر آیا
دل برباد اپنے گھر آیا
جون ایلیا
24
تیری خلوت سے میں اس بار نہ واپس آؤں
تو مجھے دل میں ہی رکھ لیجیو جاناں اب کے
جون ایلیا
25
بیر مرہم سے جس قدر ہے مجھے
ہوس اتنی ہی اندمال کی ہے
26
میر مجلس کو جو قبول نہیں
ساری مجلس اسی خیال کی ہے
جون ایلیا
27
صبح نو کی شفق تو دیکھ ذرا
یہ جھلک اس کی سرخ شال کی ہے
جون ایلیا
28
میرا اپنا طور عجب تھا ورنہ اس کے کوچے میں
میرے سوا سارے ہی ہنر ور کتنے مالا مال ہوئے
جون ایلیا
29
طاری ہوا ہے لمحہ موجود اس طرح
کچھ بھی نہ یاد آئے اگر یاد کچھ کروں
جون ایلیا
30
اب ہم کسی کو اپنی روداد کیا سنائیں
اک عمر دل میں رہ کر اک دن وہ گھر نہ آیا
جون ایلیا
31
تم دیکھتے ہو میرا کیا حال ہو گیا ہے
پر میرے دیکھنے کو وہ بے خبر نہ آیا
جون ایلیا
32
زلف کو اس کی بھلا مجھ سے شکایت کیوں ہے
جو پریشاں تھا اسے میں نے پریشاں لکھا
جون ایلیا
33
آپ ملتے نہیں ملا کیجیے
کیا میں یہ بات دل سے کہتا ہوں
جون ایلیا
34
یہ تو عالم ہے خوش مزاجی کا
گھر میں ہر شخص سے الجھتا ہوں
جون ایلیا
35
کر رہا ہوں میں عمرفن برباد
لوگ کہتے ہیں کام کرتا ہوں
جون ایلیا
36
تمہیں ہم سے ملے گا کیا مگر ہم پھر تمہارے ہیں
ہماری قدر جانو اور یونہی بیکار آ نکلو
جون ایلیا
37
بیوفائی کا کچھ تو لیں بدلہ
کوئی الزام اس پہ دھر چلیے
جون ایلیا
38
وہی دیوار ہے اپنی وہی در ہے در پیش
کیسے ٹھیروں میں یہاں پھر وہی گھر ہے درپیش
جون ایلیا
39
شہر سے جبر اٹھے گا کیسے بھلا
اٹھتے ہیں لوگ پر نہیں اٹھتے
جون ایلیا
40
پی کے آیا تھا میں پھر ساتھ تمہارا بھی دیا
میکشو تم کہ ہو کم نوش مرے ساتھ رہو
جون ایلیا
41
کیا خبر راہ میں مجھ سے کوئی سر ٹکرا دے
ہوں گے کچھ اور بھی مدہوش مرے ساتھ رہو
جون ایلیا
42
پوچھ نہ وصل کا حساب حال ہے اب بہت خراب
رشتہ جسم و جاں کے بیچ‘ جسم حرام ہو گیا
جون ایلیا
43
جو عطا ہو وصال جاناں کی
وہ اداسی کمال کی ہوگی
جون ایلیا
44
تھی جو خوشبو صبا کی چادر میں
وہ تمہاری ہی شال کی ہوگی
جون ایلیا
45
یہ نہ پوچھو بچھڑ کے تم سے مجھے
کتنے برس اس کا غم رہا جاناں
جون ایلیا
46
شہر تعبیر ہو گیا آباد
خواب برباد ہو گیا جاناں
جون ایلیا
47
تم ہو آغوش میں مگر پھر بھی
دل نہیں لگ رہا مرا جاناں
جون ایلیا
48
غیر کے دل میں گر اترنا تھا
میرے دل سے اتر گئے ہوتے
جون ایلیا
49
اجتہاد جنوں سے کیا پایا
سب جدھر تھے ادھر گئے ہوتے
جون ایلیا
50
زندگی سے بہت بدظن ہیں
کاش اک بار مر گئے ہوتے
جون ایلیا
So,
I hope you really enjoy this blog post. If you want to get any other Special
Poet Poetry then comment in the comment section.
Post A Comment:
0 comments so far,add yours